میرے دوست کا پلاٹ ہندؤں کے مندر کے بغل میں ہے اور ہندو لوگ اس کو وہ پلاٹ کے بدلے میں ایک کمرشل ایریا میں پلاٹ دینے کا کہاہے، کیا وہ اس کے ساتھ تبدیل کرسکتاہے اور وہ پلاٹ کو مندر میں ڈال دے گا؟
ہندو مذہب کے ماننے والوں کے ساتھ جائز اشیاء کی خرید و فروخت فی نفسہ جائز ہے، لیکن مندر بنانے میں ان کی مدد کرنا جائز نہیں ہے۔
صورتِ مسئولہ میں چوں کہ یہ زمین مندر میں شامل کرنے کی نیت سے خریدی جارہی ہے ،لہذا اس زمین کے مالک کو چاہیے کہ وہ یہ زمین مندر بنانے والوں کو فروخت نہ کرے۔
فتاوی شامی میں ہے:
"و في الوهبانية: إنه الصحيح من المذهب الذي عليه المحققون إلى أن قال: فقد علم أنه لايحل الإفتاء بالإحداث في القرى لأحد من أهل زمامنا بعدما ذكرنا من التصحيح و الاختيار للفتوى و أخذ عامة المشايخ ولايلتفت إلى فتوى من أفتى بما يخالف هذا، و لايحل العمل به و لا الأخذ بفتواه، و يحجر عليه في الفتوى ويمنع لأن ذلك منه مجرد إتباع هوى النفس وهو حرام؛ لأنه ليس له قوة الترجيح، لو كان الكلام مطلقًا فكيف مع وجود النقل بالترجيح والفتوى فتنبه لذلك، والله الموفق".
(الدرالمختارمع شرحه رد المحتار، کتاب الجهاد، باب المستامن، مطلب في أحکام الکنائس والبیع، ج:۴، ص:۲۰۲،ط: سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144207200699
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن