مجھے ان دو ناموں کے مطلب معلوم کرنے ہیں : (1) منائل (2)سوہان۔
1: منائل کے حروف اصلی "ن، ء ، ل" ہیں ،اس مادہ کا معنی ہے: سر ہلاتے اور اوپر اٹھاتے ہوئے چلنا (جیسے سر پر بوجھ لادنے والا چلتا ہے) (القاموس الوحید) ۔
لہذا" منائل" کا معنی: سر ہلاتے اور اوپر اٹھاتے ہوئے چلنے کی جگہ ہے ، نام رکھنے کے لیے یہ لفظ مناسب نہیں ہے۔ البتہ اس سے ملتا جُلتا نام "مَنَاهِل" (میم اور نون کے زبر کے ساتھ ) ہے، یہ "مَنْهَل" کی جمع ہے جس کا معنی ''پانی کا چشمہ'' ہے ، یہ نام رکھنا جائز ہے۔
2: ”سوہان“ کا لفظ عربی زبان میں مستعمل نہیں ہے ۔ اردو زبان میں یہ لفظ ریتی اور لکڑی یا لوہا صاف کرنے کا خاردار اوزار کے معنی میں ہے ، کنایۃً تکلیف، اذیت، دکھ، صدمے کے لیے بھی استعمال ہوتاہے، اسی سے "سوہانِ روح" اور "سوہانِ جاں" کی ترکیبیں اردو میں مستعمل ہیں۔ (اردو لغت)؛ لہذا نام رکھنے کے لیے یہ مناسب نہیں ہے۔
اور "سوہن" (Sohan) ہندی زبان کا لفظ ہے، اس کا معنی خوب صورت ہے، لیکن مسلمانوں میں یہ نام رکھنے کا رواج نہیں ہے، بہر صورت بہتر یہ ہے کہ صحابہ اور صحابیات رضوان اللہ علیہم اجمعین کے نام سے انتخاب کر لیا جائے۔
ہماری ویب سائٹ پر بھی ”اسلامی نام“ کے عنوان سے اچھے اوربامعنی نام موجود ہیں، ان سے بھی نام کا انتخاب کرسکتے ہیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144210200351
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن