بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مناہل اور منیحہ نام رکھنا


سوال

میں اپنی بیٹی کا نام مناہل اور منیہا رکھناچاہتا ہوں،براہِ مہربانی اس کا مطلب بتادیں اور یہ نام رکھنا کیسا ہے؟

جواب

واضح رہے کہ "مناہل" (میم اور نون کے زبر کے ساتھ )  مَنْھَلٌ کی جمع ہے، اس کا معنی ہے: "بہت سارے پانی کے چشمے "، یہ نام رکھنادرست ہے۔

"منیہا" کا اصل اوردرست تلفظ مَنِیحَہ(میم پر زبر اور نون کے زیر کے ساتھ ) ہے اور "منیحہ "کا معنی ہے:  تحفہ  اور عطیہ،یہ نام رکھنابھی درست ہے۔

(القاموس الوحید ،ص:1718،ط:ادارۂ اسلامیات )

تاج العروس میں ہے:

"منح :( منحه ) الشاة والناقة ( كمنعه و ضربه ) يمنَحَه و يمنِحُه :أعاره إياها،وذكره الفراء في باب بفعَل و يفعِل. و منحه مالا: وهبه. و منحه :أقرضه. ومنحه : (أعطاه، والاسم المنحة،بالكسر )، وهي العطية،كذا في ( الأساس ) .(و ) قال اللحياني : ( منحه الناقة : جعل له وبرها و لبنها و ولدها.وهي المنحة )،بالكسر ( والمنيحة )".

(فصل الميم مع الحاء المهملة،ج:7،ص:154،ط:دارالهداية)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144403101747

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں