بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

وتر میں ونخلع کی جگہ ونخلق پڑھے کا حکم


سوال

اگر وتر میں دعائے قنوت میںونخلع کی جگہ ونخلق پڑھ دیا تو کیا نماز ہوگئی؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں وتر کی نماز میں اگرونخلع کی ونخلقپڑھ لیا تو معنی کے بدل جانے سے نماز نہیں ہو گی، اعادہ لازم ہو گا۔

فتاوی تاتارخانیہ میں ہے: 

"ولو قرأ في دعاء القنوت....ونسطغفرك بالطاء قال: تفسد، ولو قرأ إنا نستعنك بغير ياء، فقال: لا تفسد ، قيل ولو قرأ  ونتوكن عليك بالنون  فقال: تفسد، قيل ولو قرأ ونخنع قال: تفسد  إذا  تبين منه ذلك."

(کتاب الصلاۃ، الفصل الاول من مسائل زلۃ القاری۔۔۔ج: 2، صفحہ: 85)

فقط واللہ اعلم   


فتوی نمبر : 144309100507

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں