اگر وتر میں دعائے قنوت میںونخلع کی جگہ ونخلق پڑھ دیا تو کیا نماز ہوگئی؟
صورتِ مسئولہ میں وتر کی نماز میں اگرونخلع کی ونخلقپڑھ لیا تو معنی کے بدل جانے سے نماز نہیں ہو گی، اعادہ لازم ہو گا۔
فتاوی تاتارخانیہ میں ہے:
"ولو قرأ في دعاء القنوت....ونسطغفرك بالطاء قال: تفسد، ولو قرأ إنا نستعنك بغير ياء، فقال: لا تفسد ، قيل ولو قرأ ونتوكن عليك بالنون فقال: تفسد، قيل ولو قرأ ونخنع قال: تفسد إذا تبين منه ذلك."
(کتاب الصلاۃ، الفصل الاول من مسائل زلۃ القاری۔۔۔ج: 2، صفحہ: 85)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144309100507
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن