میرے مامو ں ہیں جو کہ گاڑیوں کے پنکچر وغیرہ لگاتے ہیں ، کیا بتائے بغیران کو زکاۃ دی جا سکتی ہے؟
اگر آپ کے ماموں مستحقِ زکاۃ ہیں تو انہیں زکاۃ کی رقم دی جاسکتی ہے۔ مستحق ہونے کا مطلب یہ ہے کہ ان کی ملکیت میں ساڑھے سات تولہ سونا یا ساڑھے باون تولہ چاندی یا ضرورت سے زائد اتنا مال یا سامان نہیں ہے جس کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت کے برابر ہو، اور وہ سید/عباسی بھی نہ ہوں۔
قریبی رشتہ دار اگر مستحق ہو تو اسے زکاۃ دینا زیادہ ثواب کا باعث ہوگا، زکاۃ کی ادائیگی کا ثواب الگ اور صلہ رحمی کرنے کا ثواب الگ۔
مستحق کو بغیر بتائے زکاۃ دی جاسکتی ہے؛ لہٰذا مستحق کو زکاۃ دیتے ہوئے یہ بتانا لازم نہیں ہے کہ یہ زکاۃ کی رقم ہے، بلکہ زکاۃ کی رقم ہدیہ کے نام سے بھی دے سکتے ہیں، اس سے بھی زکاۃ ادا ہوجائے گی، بشرطیکہ زکاۃ ادا کرنے والے کے دل میں زکاۃ دینے کی نیت ہو۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144108201292
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن