بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

ماموں زاد بہن کی خدمت یا کام کرنے کا معاوضہ لینا


سوال

سگی یا ماموں زاد بہن کی خدمت یا اس کے کسی کام کرنے کا معاوضہ لینا کیسا ہے؟

جواب

ماموں زاد بہن کی جائز کام میں خدمت یا کسی جائز کام کرنے کا عوض لینا سائل کے لیے جائز ہے، بشرطیکہ خدمت یا کام کرنے سے پہلے ہی اس ماموں زاد بہن سے طے کر لیا ہو کہ میں اتنے اتنے پیسے میں آپ کا فلاں کام یا خدمت کروں گا۔ یہ ملحوظ رہے کہ ماموں زاد بہن غیر محرم ہے، اس لیے ضروری معاملات اور بات چیت میں پردے کا اہتمام رہے۔

الفتاوى الهندية  میں ہے:

"وأما شرائط الصحة فمنها رضا المتعاقدين. ومنها أن يكون المعقود عليه وهو المنفعة معلوما علما يمنع المنازعة فإن كان مجهولا جهالة مفضية إلى المنازعة يمنع صحة العقد وإلا فلا. ومنها بيان محل المنفعة..... ولا الاستئجار على المعاصي؛ لأنه استئجار على منفعة غير مقدورة الاستيفاء شرعا. ومنها أن لا يكون العمل المستأجر له فرضا ولا واجبًا على الأجير قبل الإجارة فإن كان فرضا أو واجبا قبلها لم يصح".

(کتاب الاجارۃ ج نمبر ۴ ص نمبر۴۱۴،دار الفکر)

فقط و الله أعلم


فتوی نمبر : 144112201536

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں