سگی یا ماموں زاد بہن کی خدمت یا اس کے کسی کام کرنے کا معاوضہ لینا کیسا ہے؟
ماموں زاد بہن کی جائز کام میں خدمت یا کسی جائز کام کرنے کا عوض لینا سائل کے لیے جائز ہے، بشرطیکہ خدمت یا کام کرنے سے پہلے ہی اس ماموں زاد بہن سے طے کر لیا ہو کہ میں اتنے اتنے پیسے میں آپ کا فلاں کام یا خدمت کروں گا۔ یہ ملحوظ رہے کہ ماموں زاد بہن غیر محرم ہے، اس لیے ضروری معاملات اور بات چیت میں پردے کا اہتمام رہے۔
الفتاوى الهندية میں ہے:
"وأما شرائط الصحة فمنها رضا المتعاقدين. ومنها أن يكون المعقود عليه وهو المنفعة معلوما علما يمنع المنازعة فإن كان مجهولا جهالة مفضية إلى المنازعة يمنع صحة العقد وإلا فلا. ومنها بيان محل المنفعة..... ولا الاستئجار على المعاصي؛ لأنه استئجار على منفعة غير مقدورة الاستيفاء شرعا. ومنها أن لا يكون العمل المستأجر له فرضا ولا واجبًا على الأجير قبل الإجارة فإن كان فرضا أو واجبا قبلها لم يصح".
(کتاب الاجارۃ ج نمبر ۴ ص نمبر۴۱۴،دار الفکر)
فقط و الله أعلم
فتوی نمبر : 144112201536
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن