بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

مال کے عوض ملازمت کے حق سے دست بردار ہونا


سوال

 اگر کسی سرکاری ڈیپارٹمنٹ میں جاب کے ليے 10 نشستیں کے ليے ٹیسٹ لیا جائے اور پھر جب میرٹ لسٹ لگ جائے اور مثلاً اسلم لڑکا ٹاپ 10 بندوں میں آجائے اور ساتھ ہی گیارہ نمبر کوئی دوسرا ميدوار آیا ہو تو اگر اسلم یہ سیٹ چھوڑ کر اس دوسرے بندے کو لسٹ میں آگے آنے کا موقع دے اور اس کے بدلے اسلم اس دوسرے بندے سے کچھ پیسوں کا مطالبه کرے تو کیا یہ درست ہوگا اگر اسلم کو پیسوں کی ضرورت ہو؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اسلم کا ملازمت کے امتحان میں 10 بندوں میں آنا اور اس کے نتیجہ میں ملازمت کا مستحق ہونا ایک  "حقِ مجر د"  ہے ،یعنی سائل کے پاس صرف یہ ایک حق ہے کہ وہ مذکورہ جگہ پر ملازمت کرسکے ،کوئی مال وغیرہ نہیں ہے ،لہذا اسلم کا گیارویں نمبر پر آنے والے  شخص کے لیے   اپنے حق سے دست بردار ہونے کے عوض  مال لینا درست نہیں ہے ۔

الاشباہ والنظائر میں ہے :

’’الحقوق المجردة لايجوز الاعتياض عنها ‘‘. 

(الفن الثاني في الفوائد، كتاب البيوع، ص: 178، ط: دار الكتب)

فتاوی شامی میں ہے:

"وأفتى في الخيرية أيضًا بأنه لو فرغ عن الوظيفة بمال فللمفروغ له الرجوع بالمال لأنه اعتياض عن حق مجرد وهو لايجوز صرحوا به قاطبةً، قال: ومن أفتى بخلافه فقد أفتى بخلاف المذهب لبنائه على اعتبار العرف الخاص وهو خلاف المذهب والمسألة شهيرة وقد وقع فيها للمتأخرين رسائل واتباع الجادة أولى والله أعلم."

(كتاب الوقف، مطلب للمفروغ له الرجوع بمال الفراغ، 4/ 383، ط: سعيد)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144311100462

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں