مالِ مضابت پرکرایہ رأس المال سے کاٹاجاۓ یا نفع سے؟
مضاربت کے مال میں آئے ہوئے معروف خرچے، مالِ مضاربت میں نفع ہونے کی صورت میں پہلے نفع سے نکالے جائیں گے اور اس کے بعد جو منافع بچے گا وہ طے شدہ حصے کے مطابق تقسیم ہوگا، لہذا مالِ مضاربت کے مال کا کرایہ نفع میں سے پہلے نکالا جائے گا اور اس کے بعد نفع تقسيم کیا جائے گا۔ اگر نفع نه هوا هو تو رأس المال ميں سے كرايه ادا كياجائے گا۔
الفتاوى الهندية (4/ 291):
الأصل أن ما يفعله المضارب ثلاثة أنواع: نوع يملكه بمطلق المضاربة، وهو ما يكون من باب المضاربة وتوابعها، ومن جملته التوكيل بالبيع والشراء للحاجة والرهن والارتهان والإجارة والاستئجار والإيداع والإبضاع والمسافرة.
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144108201487
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن