بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مالِ مضاربت کا کرایہ منافع میں سے نکالا جائے گا یا رأس المال میں سے؟


سوال

مالِ مضابت پرکرایہ رأس المال سے کاٹاجاۓ یا نفع سے؟

جواب

مضاربت کے مال میں آئے ہوئے  معروف خرچے، مالِ مضاربت میں نفع ہونے کی صورت میں پہلے نفع سے نکالے جائیں گے اور اس کے بعد جو منافع بچے گا وہ  طے شدہ حصے کے مطابق تقسیم ہوگا، لہذا مالِ مضاربت کے مال کا کرایہ   نفع میں سے پہلے نکالا جائے گا اور اس کے بعد نفع تقسيم  کیا جائے گا۔ اگر نفع نه هوا هو تو رأس  المال ميں سے كرايه ادا كياجائے گا۔

الفتاوى الهندية (4/ 291):

الأصل أن ما يفعله المضارب ثلاثة أنواع: نوع يملكه بمطلق المضاربة، وهو ما يكون من باب المضاربة وتوابعها، ومن جملته التوكيل بالبيع والشراء للحاجة والرهن والارتهان والإجارة والاستئجار والإيداع والإبضاع والمسافرة.

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144108201487

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں