۱۔زید نے مشترکہ مال میراث پرقبضہ کرکے اس مال سے تجارت کیا اور مال بڑھادیا، اب زید واپس مال اپنے حقدارو ں کو دینا چاہتا ہے ،تو زید اصل رقم دےگا یاتمام مال؟
۲۔70 فیصد مال زید کااپنا تھا اور 30فیصد مال مغصوب تھا ،تواب زید حقدارو ں کو30 فیصد کے حساب سے مال دے گا یاآدھا حصہ دے گا ؟
1،2۔صورت مسؤلہ میں زید نے میراث کے مشترکہ مال سے ٪30 فیصد لگایا تھا ،لہذا زید پر لازم ہے کہ کاروبار کے ٪30 فیصد اور اس میں جو نفع ہوا دونوں کو تمام وارثوں میں شریعت کے مطابق تقسیم کرے ۔
مجلۃ الاحکام العدلیہ میں ہے:
"(المادة ١٠٧٣) تقسيم حاصلات الأموال المشتركة في شركة الملك بين أصحابهم بنسبة حصصهم. فلذلك إذا شرط لأحد الشركاء حصة أكثر من حصته من لبن الحيوان المشترك أو نتاجه لا يصح."
(ص 206 ط:نور محمد )
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144310101109
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن