عنکبوت/ مکڑی کے گھر کو گِرانا کیسا ہے؟
واضح رہے کہ مکڑی کی دو قسمیں ہیں، زمین میں گھر بنا کر رہنے والی مکڑی موذی (نقصان پہنچانےوالی) ہوتی ہے اسے مارنے کی اجازت ہے، اور جو مکڑی گھروں میں جالا تنتی/ بناتی ہے وہ موذی نہیں، اس لیے بلا ضرورت اسے مارنے اور تکلیف پہنچانے سے احتراز کرنا چاہیے، تاہم صورتِ مسئولہ میں اگر مکڑی کے گھر یا جالے بن گئے ہوں، تو انہیں صاف کرنے میں شرعاً کوئی حرج نہیں، بلکہ جالےصاف کرنا مستحب عمل ہے کیوں کہ اس میں نظافت ہے۔
تفسیر روح المعانی میں ہے:
"والظاهر أن المراد بالعنكبوت النوع الذي ينسج بيته في الهواء ويصيد به الذباب لا
النوع الآخر الذي يحفر بيته في الأرض ويخرج في الليل كسائر الهوام، وهي على ما ذكره غير واحد من ذوات السموم فيسن قتلها لذلك....
وذکر أنه یحسن إزالة بیتها من البیوت لماأسند الثعلبی وابن عطیة وغیرهما عن علی کرّم اللہ تعالی وجهه أنه قال: طهروا بیوتکم من نسج العنکبوت فإن تركه فی البیوت یورث الفقر وہذا إن صح عن الإمام علی کرّم اللہ تعالی وجهه فذاک، وإلا فحسن الإزالة لما فيها من النظافة ولا شک بندبها".
(سورة العنكبوت، رقم الآيات:25 إلى 41، ج:10، ص:365، ط:دار الكتب العلمية - بيروت)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144505101263
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن