بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ماکول اللحم مردار کی چربی کا حکم


سوال

جو حلال جانور غیر شرعی طریقے سے ذبح کیا گیا ہو اس کی چربی کو جسم پر خارجی استعمال میں لایا جاسکتا ہے یا نہیں؟ اگر اس جانور کی چربی کا تیل نکال کر کھانے پینے اور جسم پر استعمال کرنے کی ضرورت کے علاوہ کسی اور ضرورت کے لیے استعمال کیا جائے تو کیا اس کی گنجائش ہے یا نہیں؟

جواب

غیر شرعی طریقہ سے ذبح شدہ جانور بھی مردار ہے۔ اور مردار چاہے ماکول اللحم ہو یا  غیر ماکول اللحم اس  کی چربی نجس ہے، اور اس کا خوردنی اور غیر خوردنی استعمال دونوں منع ہے اور اس کی بیع بھی ناجائز ہے۔ البتہ اگر کسی چیز میں مردار کی چربی قلیل مقدار میں استعمال کی گئی ہو یعنی پاک اجزاء غالب ہوں اور ناپاک مغلوب تو کھانے، پینے اور جسم پر لگانے کے علاوہ دیگر کاموں جیسے مسجد سے باہر چراغ جلانے، یا دباغت دینے وغیرہ میں اس چیز کو استعمال کیا جاسکتا ہے اور ناپاک اجزاء کا عیب بتا کر اس چیز کو بیچا بھی جاسکتا ہے۔ کھانے، پینے اور جسم پر استعمال کرنے کی اجازت  تبدیلی ماہیت کے علاوہ کسی صورت میں بھی نہیں ہے۔ اور یہی حکم پگھلی ہوئی چربی (چربی کے تیل) کا بھی ہے۔

حوالہ جات کی تفصیل کے لیے درج ذیل فتویٰ ملاحظہ کیا جاسکتا ہے:

ماکول اللحم مردار کی چربی کا حکم

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144201200280

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں