بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 ربیع الثانی 1446ھ 11 اکتوبر 2024 ء

دارالافتاء

 

مکھی کے پانی پر بیٹھنے کی وجہ سے پانی کا حکم


سوال

بیت الخلا  کے اندر بالٹی اور لوٹا رکھا ہے،  پانی میں مچھر یا مکھیاں  بیٹھ جاتی ہیں،  بالٹی میں پانی کبھی رہتا ہے کبھی نہیں رہتا،  تو کیا بالٹی لوٹا اور اور پانی ناپاک ہو جائے گا؟

جواب

مکھیاں اور مچھربذاتِ خود ناپاک نہیں ہیں، اور ان میں بہنے والا خون بھی نہیں ہے، اس لیے اگر وہ پانی پر بیٹھیں یا پانی میں گر کر مرجائیں، اس سے پانی ناپاک نہیں ہوتا، اسی طرح اگر مچھر یا مکھی کسی نجاست پر بیٹھنے کے بعد پانی میں بیٹھیں یا گر کر مرجائیں تب بھی پانی یا برتن ناپاک نہیں ہوگا؛ کیوں کہ مکھیوں اور مچھروں کے پیروں وغیرہ پر جو ناپاکی ہوتی ہے  وہ  نہایت معمولی مقدار میں ہوتی ہے، اس کی وجہ سے پانی یا کسی برتن کو ناپاک نہیں کہا جائے گا،  اس لیے پانی کے ناپاک ہونے کا وہم نہیں کرنا چاہیے۔

ایک حدیث میں ہے کہ  رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا  کہ جب مکھی کسی کے پینے کے برتن  میں گر جائے تو اسے ڈبو دے اور پھر نکال کر پھینک دے؛ کیوں کہ اس کے ایک پر میں بیماری ہوتی ہے اور دوسرے پر میں شفا  ہوتی ہے۔

معلوم ہوا کہ  اگر  پوری مکھی بھی  کسی کھانے کی چیز میں بھی گر جائے  تو  وہ ناپاک نہیں ہوتا۔

سنن ابن ماجه ت الأرنؤوط (4/ 540):

"عن أبي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: "إذا وقع الذباب في شرابكم، فليغمسه فيه ثم ليطرحه، فإن في أحد جناحيه داء، وفي الآخر شفاء."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209201377

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں