بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

مکئی کی فصل کو اٹکل سے بیچنا


سوال

مکئی  کی فصل  کی اٹکل سے خرید و فروخت کا شرعی حکم بتادیجیے!

 

جواب

صورتِ  مسئولہ میں اگر فصل موجود  ہے  تو اندازے سے بیچنا جائز ہے ۔

بدائع الصنائع میں ہے:

"ولو باع قفيزا من هذه الصبرة أو عشرة دراهم من هذه النقرة جاز؛ لأنه لا يتضرر بالفصل والتمييز وكذا لو باع القوائم على رءوس الأشجار......أو الزرع أو البقول القائمة قبل الجذ أنه يجوز؛ لأنه يمكنه تسليم هذه الأشياء من غير ضرر."

(کتاب البیوع , فصل فی شرائط الصحة فی البیوع جلد 5 ص: 168 ط: دارالکتب العلمیة)

فتاوی شامی میں ہے:

"لأن ‌المشار ‌إليه مبيعا كان أو ثمنا لا يحتاج إلى معرفة قدره."

(کتاب البیوع جلد 4 ص: 530 ط: دارالفکر)

فقط واللہ اعلم 

 


فتوی نمبر : 144410100287

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں