بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

معجون ادھار لے کر اس کی قیمت یا مثل لوٹانے کا حکم


سوال

تیار شدہ معجون جس کی مقدار 400 گرام ہے ادھار لے کر واپس اتنی ہی مقدار تیار کر کے واپس دے دیتا ہے،  یہ عمل درست ہے یا اس کی قیمت دینی چاہیے؟

جواب

واضح رہے کہ معجون ذوات القیم اشیاء میں سے ہے ،ذوات الامثال میں سے نہیں ہے ،اس لیے  صورتِ مسئولہ میں جتناادھار معجون لیا ہے ،اس کی قیمت ہی دینا ضروری ہے ،اتنا معجون دینا درست نہیں ہے۔

فتاویٰ شامی میں ہے:

'فصل في القرض: (هو) لغةً: ما تعطيه لتتقاضاه، وشرعاً: ما تعطيه من مثلي لتتقاضاه، وهو أخصر من قوله: (عقد مخصوص) أي بلفظ القرض ونحوه، (يرد على دفع مال) بمنزلة الجنس، (مثلي) خرج القيمي، (لآخر ليرد مثله) خرج نحو: وديعة وهبة.(وصح) القرض (في مثلي) هو كل ما يضمن بالمثل عند الاستهلاك ۔۔۔ (فيصح استقراض الدراهم والدنانير وكذا) كل (ما يكال أو يوزن أو يعد متقارباً فصح استقراض جوز وبيض) وكاغد عدداً (ولحم) وزناً وخبز وزناً وعدداً كما سيجيء ۔۔۔ (قوله: في مثلي) كالمكيل والموزون والمعدود المتقارب كالجوز والبيض'.

  (کتاب البیوع، باب المرابحۃ و التولیۃ، فصل فی القرض، ج:161،162،167،ط:سعید)

فتاویٰ عالمگیری میں ہے:

'ويجوز القرض فيما هو من ذوات الأمثال كالمكيل والموزون، والعددي المتقارب كالبيض، ولا يجوز فيما ليس من ذوات الأمثال كالحيوان والثياب، والعدديات المتفاوتة.'

(کتاب البیوع، الباب التاسع عشر فی القرض و الاستقراض، ج:3؍ 201 ، 202،ط: رشیدیة )

فتاوی شامی میں ہے:

"(وصح) القرض (في مثلي) هو كل ما يضمن بالمثل عند الاستهلاك".

(کتاب البیوع، فصل فی القرض، ج نمبر ۵، ص نمبر ۱۶۱، ایچ ایم سعید)

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144508102151

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں