بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

مجلس میں بیٹھ کر ہوا خارج کرنے کا حکم


سوال

مجلس میں بیٹھ کر گیس خارج کرنا کیسا ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر کسی شخص کو گیس کا مسئلہ ہے، تو مجلس میں بیٹھ کر گیس خارج کرنا آدابِ مجلس کے خلاف ہے، اس سے اہلِ مجلس کو بھی تکلیف ہوگی، اور خود سے بھی لوگوں کو متنفر بنانا ہے، لہذا  مذکورہ عمل سے عزتِ نفس اور آدابِ مجلس کے خلاف ہونے کی وجہ سے اجتناب کرنا چاہیے ۔تاہم اگر کبھی کسی شخص کی ہوا غیر اختیاری طور پر مجلس میں خارج ہوجائے تو اس کا مذا ق نہیں اڑانا چاہیے ۔

مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح میں ہے:

"وعن جابر - رضي الله عنه - أن النبي قال: - صلى الله عليه وسلم - قال «من أكل ثوما أو بصلا، فليعتزلنا، أو قال: فليعتزل مسجدنا. أو ليقعد في بيته» ". «وإن النبي - صلى الله عليه وسلم - أتي بقدر فيه خضرات من بقول، فوجد لها ريحا، فقال: " قربوها إلى بعض أصحابه - وقال: " كل، فإني أناجي من لا تناجي» ". متفق عليه.

(فليعتزلنا) : أي: ليبعد عنا ولا يحضر مجالسنا".

(کتاب الاطعمۃ، ج:7، ص:2707، ط:دارالفکر)

البناية شرح الهداية  میں ہے:

"إذلال النفس حرام، قال - صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ -: «ليس للمؤمن أن يذل نفسه»".

(کتاب النکاح، باب الاولیاء والاکفاء، ج:5، ص:109، ط:دارالکتب العلمیۃ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144506100853

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں