میں ایک سرکاری ملازم ہوں اور سرکاری ملازم کے بعض اوقات تنخواہ کے علاوہ الاؤنس بھی ہوتے ہیں۔ایک یہ ہے کہ اگر آپ کہیں اور کام نہیں کرتے تو آپ کو 4000 روپے ملتے ہیں اور ایک یہ ہے کہ آپ ایمرجنسی میں کام کرتے ہیں تو آپ کو 6000 روپے ملتے ہیں۔ میں ایمرجنسی میں کام کرتا ہوں، لیکن مجھے 6000 روپے کا الاؤنس نہیں مل رہا؛ کیوں کہ پے سلپ بنانے والے بھائی نے میرا جلد بازی میں کام کیا اور میرا 4000 روپے والا الاؤنس لگا دیا۔ میں اگر تبدیل کرانے جاؤں تو اول تو وہ تبدیل نہیں کریں گے اور اگر کردیا تو رشوت لیں گے یا پھر وہ 4000 روپے بھی ختم کردیں گے۔ کیا میرا 4000 روپے لینا جائز ہے؟
صورتِ مسئولہ میں جو عوارض آپ نے ذکر کیے، ان کی روشنی میں (آپ کا ایمرجنسی میں کام کرنے کی صورت میں استحقاق سے کم) 4000 روپے بطورِ الاونس لینا جائز ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144108200213
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن