بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

میرا پاکستان اسکیم


سوال

 میرا پاکستان میرا گھر اسکیم کے تحت حاصل کردہ قرض اور اس کے بعد مکان لینا یا بنانا جس کے لئے آپ کو بینک کی تمام کاغذی کارروائی پوری کرنی ہوگی ،اور جب تک آپ تمام رقم واپس نہیں کرتے مکان کے کاغذات بینک کے پاس ہوتے ہیں ،حاصل کردہ قرض کی رقم آپ کو آپ کے منتخب کردہ مدت میں بمعہ اضافی رقم جمع کروانے پر آپ کو گھر کے کاغذات آپ کو مل جاتے ہیں۔ مثلاً آپ نے بینک سے چالیس لاکھ کی رقم حاصل کرلی اور آپ نے یہ رقم دس سال میں دینی ہے، پہلے پانچ سال آپ کو رقم کا 5فیصد اضافی دینا ہے اور اگلے پانچ سال آپ نے بقایا رقم کے 7فیصد اضافی دینا ہوں گے ،کیا گورنمنٹ کی اس اسکیم کے تحت حاصل کردہ قرض اور اس کے بعد مکان لینا جائز ہے۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں "میرا پاکستان میرا گھر اسکیم" کے تحت مکان بنانے کے لیے قرضہ لینا  سود پر مبنی ہونے کی وجہ سے ناجائز ہے ۔نیز  روایتی بینک ہو یا دیگر اسلام کے نام پر چلنے والے بینک ہوں کوئی بھی سود سے پاک نہیں ہے،لہذا مروجہ اسکیم میں دونوں یکساں حکم رکھتے ہیں ۔

قرآنِ کریم میں ہے:

 "يَا أَيُّهَا الَّذِيْنَ آمَنُوا اتَّقُوا اللهَ  وَذَرُوْا مَا بَقِيَ مِنَ الرِّبَا إِنْ كُنْتُمْ مُؤْمِنِيْنَ فَإِنْ لَّمْ تَفْعَلُوْا فَأْذَنُوْا بِحَرْبٍ مِّنَ اللهِ وَرَسُوْلِه وَإِنْ تُبْتُمْ فَلَكُمْ رُءُوْسُ أَمْوَالِكُمْ لَاتَظْلِمُوْنَ وَلَا تُظْلَمُوْنَ وَإِنْ كَانَ ذُوْ عُسْرَةٍ فَنَظِرَة إِلٰى مَيْسَرَةٍ وَأَنْ تَصَدَّقُوْا خَيْر لَّكُمْ إِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ"

(البقرة : ۲۷۸ إلى ۲۸٠ )

ترجمہ:

"اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور جو کچھ سود کا بقایاہے اس کو چھوڑ دو اگر تم ایمان والے ہو، پھر اگرتم نہ کرو گے تو اشتہار سن لو جنگ کا اللہ کی طرف سے اور اس کے رسول کی طرف سے۔ اور اگر تم توبہ کرلوگے تو تم کو تمہارے اصل اموال مل جائیں گے، نہ تم کسی پر ظلم کرنے پاؤ گے اور نہ تم پر ظلم کرنے پائے گا، اور اگر تنگ دست ہو تو مہلت دینے کا حکم ہے آسودگی تک، اور یہ کہ معاف ہی کردو  زیادہ بہتر ہے تمہارے لیے اگر تم کو خبر ہو۔"

فتاوی شامی میں ہے:

"وفي الأشباه: كل قرض جر نفعاًحرام، فكره للمرتهن سكنى المرهونة بإذن الراهن".

(کتاب البیوع ،فصل فی القرض ، مطلب کل قرض جر نفعا،ج:5،ص:166، ط: سعید)

فقط واللہ اعلم  


فتوی نمبر : 144307101003

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں