بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مینڈک کھانے کا حکم


سوال

کیا مینڈک کھانا حرام ہے؟

جواب

حنفیہ کے ہاں سمندری مخلوقات میں سے صرف مچھلی کھانے کی اجازت ہے،مینڈک چوں کہ مچھلی کی قسم میں سے نہیں ہے، بلکہ خبائث میں سے ہے اور اللہ تعالی نے خبائث کو حرام کردیاہے، اس لیے مینڈک کا کھانا حلال نہیں ہے۔

بدائع الصنائع میں ہے:

"وقوله عزّ شأنُه {ويُحرِّم عليهم الخبائث} والضُّفدعُ والسّرطانُ والحيّةُ ونحوُها مِن الخبائث، ورُوي عَن رسول الله - صلّى الله عليه وسلّم - سُئل عَن ضُفدعٍ يُجعل شحمُه في الدواء فنهَى - عليه الصّلاة والسّلام - عَن قتل الضَّفادع، وذلك نهيٌ عَن أكلِه."

(كتاب الذبائح والصيود، ٥/ ٣٥، ط: سعيد)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144505100249

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں