بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

میں تمہیں طلاق دیتا ہوں کہنے کا حکم


سوال

 میں اور میرے شوہر آپس میں بہت محبت کرتے تھے مگر میری ساس اور نندوں ،جیٹھوں کو لگتا تھا بھائی اور اس کا پیسہ ان سے جدا ہو رہا ہے اسی کی بنا پر وہ میرے شوہر کو بھڑکاتے تھے اور یہ سب کو خوش کرنے کے لیے کچھ بھی کرتے مجھے مارتے ،لڑتے اور اپنی والدہ کو کہتے اگر آپ خوش ہیں تو میں اسے طلاق دے دیتا ہوں ۔ ان لوگوں کی وجہ سے ہمیشہ لڑائی ہوتی تھی۔ 29 مئی 2021 کو بارات تھی اور میری نو ماہ کی بیٹی ہے ہم اب ایبٹ آباد رہتے تھے اب مگر وہاں بھی ساس نندوں کے فون اور بھڑکانا جاری رہا ۔ میں جاتی تھی تو وہ لوگ سیدھے منہ بات تک نہ کرتے میں پاؤں پکڑتی معافیاں مانگتی ۔ اتوار 18 دسمبر 2022 کو جانے کا کہا شوہر نے تو میں نے کہا کہ وہ لوگ شکل نہیں دیکھنا چاہتے تو جا کر کیا کروں اور پھر میرے کردار پر کیچڑ اچھالتے ہیں آپ تب بھی نہیں بولتے اسی پر بحث ہوئی اور انہوں نے ڈرانے کی نیت سے کہا میں تمہیں طلاق دیتا ہوں ۔ اس جملہ کو تین بار دہرایا جب کہ ان کا ارادہ نہیں تھا چھوڑنے کا اور نہ میرا جانے کا۔ استاد محترم برائے مہربانی رہنمائی فرما دیجئے ایک منٹ میں ان لوگوں کی وجہ سے ہمارا گھر اجڑ گیا ہے۔

جواب

مذکورہ الفاظ(میں تمہیں طلاق دیتا ہوں)اگرچہ ڈرانے کی نیت سے کہے جائیں،اس سے شرعا طلاق واقع ہوجاتی ہے،اور  سائلہ کے بیان کےمطابق جب اس کے شوہر نے مذکورہ الفاظ تین مرتبہ دہرائے  تو تین طلاقیں واقع ہوگئیں،سائلہ اپنے شوہر پر حرمت مغلظہ کے ساتھ حرام ہوگئی،رجوع کی گنجائش نہیں اور تجدید نکاح بھی نہیں ہوسکتا،سائلہ اپنی عدت (مکمل تین ماہواریاں اگر حمل نہ ہو،اگر حمل ہے تو بچہ کی پیدائش تک)گزار کر کسی دوسرے شخص سے نکاح کرسکتی ہے۔

الدر المختار وحاشیہ ابن عابدین میں ہے:

"وكذا المضارع إذا غلب في الحال مثل أطلقك كما في البحر."

(کتاب الطلاق،ج3،ص248،ط:سعید)

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"إذا كان الطلاق بائنا دون الثلاث فله أن يتزوجها في العدة وبعد انقضائها، وإن كان الطلاق ثلاثا في الحرة وثنتين في الأمة لم تحل له حتى تنكح زوجا غيره نكاحا صحيحا ويدخل بها ثم يطلقها أو يموت عنها كذا في الهداية."

( کتاب الطلاق، الباب السادس في الرجعة ، ج1،ص472، ط: دار الفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144405101745

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں