بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 شوال 1445ھ 06 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

’’میں تیرا حساب کتاب کر دوں گا اور اتوار کو اپنا مہر لے لینا‘‘ کہنے سے طلاق واقع ہونے کا حکم


سوال

 اگر کوئی شخص اپنی بیوی کو بحث  مباحثہ کے دوران  کہہ دے کہ  "میں تیرا حساب کتاب کر دوں گا اور اتوار کو اپنا مہر لے لینا"  اور اگر وہ اتوار کو یہ کام نہیں کرتا ہے اور مہر وغیرہ ادا نہیں کرتا توطلاق واقع ہوگی یا نہیں؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں سوال میں مذکورہ جملہ ’’میں تیرا حساب کتاب کر دوں گا اور اتوار کو اپنا مہر لے لینا‘‘ طلاق کا جملہ نہیں ہے؛ اس  لیے اس جملہ سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوگی،  چاہے اتوار کو مہر ادا کرے یا نہیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144207200501

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں