اگر کوئی شخص اپنی بیوی کو بحث مباحثہ کے دوران کہہ دے کہ "میں تیرا حساب کتاب کر دوں گا اور اتوار کو اپنا مہر لے لینا" اور اگر وہ اتوار کو یہ کام نہیں کرتا ہے اور مہر وغیرہ ادا نہیں کرتا توطلاق واقع ہوگی یا نہیں؟
صورتِ مسئولہ میں سوال میں مذکورہ جملہ ’’میں تیرا حساب کتاب کر دوں گا اور اتوار کو اپنا مہر لے لینا‘‘ طلاق کا جملہ نہیں ہے؛ اس لیے اس جملہ سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوگی، چاہے اتوار کو مہر ادا کرے یا نہیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144207200501
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن