بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

طلاق دے دوں گا سے طلاق کا حکم


سوال

میں اپنی  بیوی سے جھگڑا کر رہا  تھا تو میں نے کہہ دیا کہ " میں تم کو طلاق دے دوں گا "۔کیا یہ طلاق ہوگئی ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر واقعۃ سائل نے اپنی بیوی کو  یہی الفاظ کہے ہیں کہ "میں تم کو طلاق دے دوں گا "۔اس کے علاوہ کوئی اور الفاظ نہیں کہے ہیں، تو  ایسی صورت میں مذکورہ الفاظ آئندہ مستقبل میں طلاق دینے کی دھمکی کے ہیں اور شرعاً دھمکی کے ان الفاظ سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوتی ہے  ،لہذا  سائل کا نکاح بدستور قائم اور برقرار ہے۔ البتہ آئندہ یہ لفظ استعمال کرنے سے سخت احتیاط کی جائے۔

العقود الدریۃ فی تنقیح الفتاوی الحامدیہ میں ہے:

"صيغة المضارع لا يقع بها الطلاق إلا إذا غلب في الحال كما صرح به الكمال بن الهمام."

(كتاب الطلاق ج:1 ،ص:38،ط:دار المعرفة)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144409101232

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں