عورت کا ماہواری کے ایام میں زیر ناف بالوں کو غسل کرنے سے پہلے صاف کرنا کیسا ہے؟
ماہواری کے ایام میں زائد بالوں کی صفائی کرنا مکروہِ تنزیہی ہے، یعنی نہ کرنا بہتر ہے، البتہ اگر ماہواری کے ایام میں زیر ناف بال وغیرہ کو چالیس دن سے زائد ہونے لگیں تو اسے کاٹنا ضروری ہوگا۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
''حلق الشعر حالة الجنابة مكروه، وكذا قص الأظافير، كذا في الغرائب."
(الباب التاسع عشر، ج:5، ص:358، ط:مکتبہ رشیدیہ)
مغني المحتاج إلى معرفة معاني ألفاظ المنهاج میں ہے:
"فَائِدَةٌ: قَالَ فِي الْإِحْيَاءِ: لَا يَنْبَغِي أَنْ يُقَلِّمَ أَوْ يَحْلِقَ أَوْ يَسْتَحِدَّ أَوْ يُخْرِجَ دَمًا أَوْ يُبِينَ مِنْ نَفْسِهِ جُزْءًا وَهُوَ جُنُبٌ، إذْ يُرَدُّ إلَيْهِ سَائِرُ أَجْزَائِهِ فِي الْآخِرَةِ فَيَعُودُ جُنُبًا، وَيُقَالُ: إنَّ كُلَّ شَعْرَةٍ تُطَالِبُ بِجَنَابَتِهَا."
(باب الغسل، ج:1، ص:222، ط: دارالکتب العلمیة)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144112201068
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن