بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ایام کے دوران عورت کا زیرِ ناف بال کاٹنا


سوال

عورت کا ماہواری کے ایام میں زیر ناف بالوں کو غسل کرنے سے پہلے صاف کرنا کیسا ہے؟

جواب

ماہواری کے ایام میں زائد بالوں کی صفائی  کرنا مکروہِ تنزیہی ہے، یعنی نہ کرنا بہتر ہے، البتہ  اگر ماہواری کے ایام میں زیر ناف بال وغیرہ کو  چالیس دن سے زائد ہونے لگیں تو اسے کاٹنا ضروری ہوگا۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

''حلق الشعر حالة الجنابة مكروه، وكذا قص الأظافير، كذا في الغرائب."

(الباب التاسع عشر، ج:5، ص:358، ط:مکتبہ رشیدیہ)

 مغني المحتاج إلى معرفة معاني ألفاظ المنهاج میں ہے:

"فَائِدَةٌ: قَالَ فِي الْإِحْيَاءِ: لَا يَنْبَغِي أَنْ يُقَلِّمَ أَوْ يَحْلِقَ أَوْ يَسْتَحِدَّ أَوْ يُخْرِجَ دَمًا أَوْ يُبِينَ مِنْ نَفْسِهِ جُزْءًا وَهُوَ جُنُبٌ، إذْ يُرَدُّ إلَيْهِ سَائِرُ أَجْزَائِهِ فِي الْآخِرَةِ فَيَعُودُ جُنُبًا، وَيُقَالُ: إنَّ كُلَّ شَعْرَةٍ تُطَالِبُ بِجَنَابَتِهَا."

(باب الغسل، ج:1، ص:222، ط: دارالکتب العلمیة)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144112201068

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں