بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

ماہ واری کی وجہ سے قضا ہونے والے روزوں کا حکم


سوال

جو خواتین غفلت اور سستی کی وجہ سے جوانی میں ماہواری کی وجہ سے قضا ہونے والے روزے نہیں رکھ سکیں، اب بڑی عمر کو پہنچ کر احساس ہوا تو اب رکھنا چاہتی ہیں، مگر آئے دن کسی نہ کسی درد اور تکلیف کی بنا پر پورے نہ کر پا رہی ہوں تو کیا  کریں،معافی کی کوئی صورت ہے؟

جواب

ماہواری کی وجہ سے جتنے روزے قضا  ہوئے ہیں ان سب کی قضا  کرنا  لازم ہے ، صحت مند اور تندرست عورت پر  روزہ کی قضا رکھنا  ہی لازم ہے، اس کے علاوہ کوئی دوسری صورت نہیں ہے،البتہ  اگر انتہائی بڑھاپے یا دائمی بیماری کی وجہ سے روزہ رکھنے کی قدرت نہ ہو اور آئندہ زندگی بھر صحت کی بحالی کی امید نہ ہو تو  پھر   قضا روزوں کا فدیہ ادا کرسکتی ہے اور  ایک روزے کا فدیہ ایک صدقہ فطر کے برابر ادا کرنا ہوگا، لیکن انتقال سے پہلے عذر دور ہونے کی صورت میں فدیہ باطل ہوجائے گا اور روزے کی قضا لازم ہوجائے گی۔

فتاوی شامی میں ہے:

"و في القنية : ولا فدية في الصلاة حالة الحياة بخلاف الصوم اهـ أقول : و وجه ذلك أن النص إنما ورد في الشيخ الفاني أنه يفطر و يفدي في حياته، حتى إن المريض أو المسافر إذا أفطر يلزمه القضاء إذا أدرك أياما أخر و إلا فلا شيء عليه، فإن أدرك و لم يصم يلزمه الوصية بالفدية عما قدر، هذا ما قالوه، و مقتضاه أن غير الشيخ الفاني ليس له أن يفدي عن صومه في حياته لعدم النص و مثله الصلاة؛ و لعل وجهه أنه مطالب بالقضاء إذا قدر، و لا فدية عليه إلا بتحقيق العجز عنه بالموت فيوصي بها، بخلاف الشيخ الفاني فإنه تحقق عجزه قبل الموت عن أداء الصوم و قضائه فيفدي في حياته، و لايتحقق عجزه عن الصلاة لأنه يصلي بما قدر و لو موميا برأسه، فإن عجز عن ذلك سقطت عنه إذا كثرت، و لا يلزمه قضاؤها إذا قدر كما سيأتي في باب صلاة المريض، و بما قررنا ظهر أن قول الشارح بخلاف الصوم أي فإن له أن يفدي عنه في حياته خاص بالشيخ الفاني، تأمل".

 (2/74، باب قضا ء الفوائت ط؛ سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144208200394

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں