بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

معلمہ کا ماہواری کے ایام میں قرآن سننا


سوال

کیا کوئی معلمہ اَیّامِ حیض میں بچوں سے قرآنِ  پاک کا سبق سن سکتی ہے؟ کہا جاتا ہے کہ جس طرح حالتِ  عذر میں قرآنِ  پاک پڑھنا منع ہے، اسی طرح سننا بھی جائز نہیں  ہے؛ کیوں کہ سننا یہ پڑھنے والے کی تائید ہے ؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں معلمہ  کے لیے  ماہوری کے اَیّام  میں قرآنِ  کریم سننا جائز ہے، ہاں اس حالت میں قرآنِ کریم کی تلاوت نہ دیکھ کر  جائز ہے ، اور  نہ ہی  زبانی پڑھنے یا سنانے کی اجازت ہے، اور  نہ ہی بغیر  کسی جدا کپڑے  کے  چھونے کی اجازت ہے۔ 

صحیح بخاری میں ہے:

’’عن منصور بن صفیة أنّ أمّه حدّثته أنّ عائشة حدّثتها أنّ النبي صلى الله علیه و سلّم كان یتكئ في حجري و أنا حائض، ثمّ یقرأ القرآن.‘‘

(صحیح البخاري، کتاب الحیض، باب قراءۃ الرجل في حجر امرأته و هي حائض، 1/44، ط: قدیمی کراچی)

ترجمہ: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی کریم ﷺ میری گود میں  ٹیک لگاکر لیٹتے تھے جب کہ میں حیض کی حالت میں ہوتی تھی، پھر آپ ﷺ قرآنِ کریم کی تلاوت فرماتے تھے۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144205201595

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں