بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

21 شوال 1445ھ 30 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ماہواری کا خون چوتھے دن بند ہونے کے بعد ساتویں دن دوبارہ نظر آجائے


سوال

 اگر رمضان کی رات کو عورت حیض کے چوتھے دن پاک ہوگئی  اور دو دن پاک رہی اور انہی دنوں میں روزہ بھی رکھا اور دیگرعبادات بھی کرتی ر ہی، پھر تیسرے رمضان کو خون دیکھا تو کئے گئے عبادات کا کیا حکم  ہے،  روزے کی قضاء لازم ہے ؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں  مذکورہ خاتون کو چار دن ماہواری کا خون  آنے کے بعد رک گیا  تو ان پر غسل کرکے نماز اور روزہ رکھنا ضروری تھا، اس کے بعد  جب دو دن پاک رہنے کے بعد  ساتویں دن  دوبارہ خون دیکھا تو ایسی صورت میں اگر وہ خون   (ماہواری آنے کی ابتداء سے  لے کر ) دس دن  مکمل ہونے سے پہلے  پہلے بند ہوجائے تو   یہ سب ماہواری  کے ایام میں شمار ہوں گے، ان دنوں کے روزوں  کی قضا لازم ہوگی،  اور آئندہ کے لیے مذکورہ عورت کی حیض کی عادت بدل کر اتنے دن کی ہوجائے گی جتنے دن اس مرتبہ خون آیا ہے۔

اور اگر  خون دس دن سے بھی بڑھ جائے تو ایسی صورت میں مذکورہ عورت کی  اس سے پہلے جتنے دن ماہواری کی عادت  تھی، اتنے دن حیض شمار ہوں گے اور باقی استحاضہ(بیماری کا خون )  شمار ہوگا، لہذا  صرف عادت کے دنوں کے روزوں کی قضا لازم ہوگی،اور استحاضہ کے ایام کے روزے رکھنا لازم ہے۔

نیز دس دن سے پہلے جیسے ہی خون آئے نماز ورزہ عبادت ترک کردینی چاہیے، اور خون بند ہوجائے اور ایک نماز کا وقت گزرجائے تو غسل کرکے نماز وروزہ شروع کردینا چاہیے۔

فتاوی عالمگیری میں ہے :

"فإن لم يجاوز العشرة فالطهر والدم كلاهما حيض سواء كانت مبتدأة أو معتادة وإن جاوز العشرة ففي المبتدأة حيضها عشرة أيام وفي المعتادة معروفتها في الحيض حيض والطهر طهر. هكذا في السراج الوهاج."

(كتاب الطهارة، الباس السادس، الفصل الأول في الحيض، 1/ 37 ، ط: رشيدية)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144509100519

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں