بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ماہ واری بند ہونے کے بعد پھر خون آگیا


سوال

میری زوجہ کو ایام حیض کی بے قاعدگی کا مسئلہ ہے، ایام ختم ہو جانے کے بعد اس نے غسل کر کے روزہ رکھ لیا، دوپہر کے وقت اس کو دوبارہ حیض کی چھینٹوں  کے نشان ملے، اب کیا کرے  اس کا روزہ ہو جائے گا؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں اگر ایسا ماہواری کے دس دن مکمل ہونے سے پہلے ہوا ہو، تو اس صورت میں اس کا روزہ نہ ہوگا،  اور دس دن مکمل ہونے تک اگر خون بند ہوجائے تو یہ سارے ایام ماہواری کے شمار ہوں گے، البتہ اگر خون دس دن سے متجاوز ہوجائے تو  ایسی صورت میں گزشتہ ماہ جتنے دن ماہواری آئی تھی اتنے دن حیض شمار ہوں گے اور بقیہ ایام استحاضہ کے شمار ہوں گے۔

البحر الرائق میں ہے:

"ولو زادت و لم تجاوز العشرة كان كل حيضًا بالإتفاق". ( ١ / ٢٠٣، ط: سعيد)

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"و إن جاوز العشرة ففي ... المعتادة معروفتها في الحيض حيض و الطهر طهر". ( ١ / ٣٧، ط: رشيديه)  فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144109201690

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں