بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ماہواری کے ایام میں سورۃ یسین کی تلاوت بطورِ وظیفہ کرنا


سوال

ماہواری کے ایام میں سورۂ یٰس بنیتِ وظیفہ پڑھنا اور سورۂ یس کا کتابچہ چھونا جائز ہے یا نہیں؟

جواب

خاتون اپنے ایام میں سورۃ یسین کی تلاوت نہیں کر سکتی اور  سورۃ یسین کے   کتابچے  کو بھی نہیں چھو سکتی۔

ترمذی شریف میں ہے :

"عن إبن عمر رضي الله عنه عن النبي صلي الله عليه وسلم قال: لاتقرأ الحائض و لا الجنب شيئاً من القرآن".

(باب ما جاء في الجنب و الحائض أنهما لايقرآن القرآن، رقم الحديث: ١٣١، ط: دار السلام

البحرالرائق میں ہے:

"( قوله: وقراءة القرآن ) أي يمنع الحيض قراءة القرآن وكذا الجنابة؛ لقوله صلى الله عليه وسلم: « لاتقرأ الحائض ولا الجنب شيئاً من القرآن ». رواه الترمذي وابن ماجه''. (2/274)

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"(ومنها) حرمة قراءة القرآن، لاتقرأ الحائض والنفساء والجنب شيئاً من القرآن، والآية وما دونها سواء في التحريم على الأصح، إلا أن لايقصد بما دون الآية القراءة مثل أن يقول: الحمد لله يريد الشكر أو بسم الله عند الأكل أو غيره فإنه لا بأس به".(2 / 44)

فتاوی شامی میں ہے:

"(ولا بأس) لحائض وجنب (بقراءة أدعية ومسها وحملها وذكر الله تعالى، وتسبيح)". (1 / 293)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144205201520

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں