بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

مہر عورت کے انتقال کے بعد ورثاء کو ملے گا


سوال

میرے بھائی  کی بیو ی انتقال ہوگیا ہے ،حق مہر جو 25000 روپے ہے وہ ادا نہیں کیا تھا ،اب اس کے بارے میں کیا کرنا ہوگا ؟اولاد کوئی نہیں ہے ،جہیز کا سار ا کا سارا سامان واپس بھیج دیا گیا ہے ؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں مهر عورت كا حق هے، اگر مہر بیوی كي زندگي ميں ادا نهيں كيا گيااور انهوں نے اپني زندگی میں معاف بھی نهيں كيا تھا تو اب ان كے انتقال كےبعد ان كے ترکہ میں شامل ہوکر ان کے ورثاءمیں شرعی حصوں کے اعتبار سے تقسیم ہوگا۔ ورثاء کے حصے ان ورثاء کی  تفصیل بتا کر معلوم کئے جاسکتے ہیں۔

الدر المختار میں ہے:

"ويتأكد (عند وطء أو خلوة صحت) من الزوج (أو موت أحدهما)."

(الدرالمختار مع رد المحتار، كتاب النكاح، باب المهر،٣/١٠٢، سعيد)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144303101009

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں