میری بیٹی کا نام مہیرہ ہے کیا یہ نام رکھنا ٹھیک ہے۔
مہیرہ لغتِ عرب میں اس عورت کی صفت ہے جس کاحق مہر زیادہ مقرر کیا گیا ہو، لہذا یہ نام رکھنا ٹھیک ہے، البتہ صحابیات رضی اللہ عنہن کے ناموں میں سے کوئی نام رکھنازیادہ بہتر ہے۔
كتاب العين میں ہے:
"وامرأةٌ مَهيرةٌ: غاليةُ المَهْر. والمهائر: الحرائر، وهنّ ضدّ السَّراري."
(باب الهاء والراء والميم معهما هـ ر م، هـ م ر، ر هـ م، م هـ ر، م ر هـ مستعملات ر م هـ مهمل، ج:4، ص:50، ط:دار ومكتبة الهلال)
فقط ولله أعلم
فتوی نمبر : 144408102490
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن