بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

مہزیار نام کا مطلب


سوال

مہزیار نام کا مطلب کیا ہے؟

جواب

یہ نام دراصل دو اسموں سے مرکب ہے، "مہز" ، جو کہ عربی زبان کا لفظ ہے اور "یار"، جو کہ فارسی زبان کا لفظ ہے۔

1۔"مہز" کے حروفِ اصلی اگر "میم، ھاء، زاء" ہو، تو اس کا معنیٰ ہے" دور کرنا، ہٹانا" ۔

2۔اور اگر اس کے حروفِ اصلی "ھاء، زاء، زاء" ہو، تو اس کا معنی ہے" ہلانا، حرکت دینا، شادمانی ، نشاط،   خوشی، بچے کا جھولا  "۔

"یار" کا معنیٰ ہے" دوست، مددگار، پیارا، چہیتا، ساتھی، رفیق، محبوب۔(فیروزاللغات، 1464، ی۔ا، ط: فیروز سنز)

تو پہلی صورت میں"مہز یار" کا معنی ہے"دوست کو دورکرنا، ہٹانا"، اور دوسری صورت میں اس کا معنیٰ ہے" دوست کی خوشی وشادمانی، دوست کا جھولا"، لہذا بہتر یہ ہے کہ یہ نام نہ رکھا جائے، بلکہ انبیاء علیہم السلام، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور نیک لوگوں کے نام پر نام رکھا جائے۔

تاج العروس میں ہے:

"هزز: هزه يهزه هزا، هز به: حركه بجذب ودفع، أو حركه يمينا أو شمالا، وقيده الراغب بالشدة، وفي التنزيل العزيز: - وهزي إليك بجذع النخلة أي حركي، يتعدى بنفسه وبالباء، هكذا يقوله العرب...والهزة، بالكسر: النشاط، والارتياح، وهو مجاز. كذلك {الهزة: صوت غليان القدر.} الهزة أيضا: تردد صوت الرعد... الهزة أن يتحرك الموكب. وقال ابن دريد: {هزة الموكب، إذا سمعت حفيفه، وأنشد: كاليوم} هزة أجمال بأظعان من المجاز: الهزة: الأريحية...الخ."

(ھزز، 382/15۔384، ط: دارالھداية)

تہذیب اللغۃ میں ہے:

"مهز: أبو العباس عن ابن الأعرابي: مهزه، ومحزه وبهزه بمعنى واحد: أي دفعه."

(أبواب الهاء والزاي،6/94، ط: دار إحياء التراث العربي)

تاج العروس میں ہے:

‌‌"مهز: مهزه، كمنعه، أهمله الجوهري، وقال الكسائي وابن الأعرابي: يقال: مهمزه ومحزه ونحزه وبهزه بمعنى: دفعه. وأهملها صاحب اللسان، وذكره استطرادا في ترجمة لهزه، نقلا عن الكسائي."

(مھز،15/340، ط: دارالھداية)

معجم اللغۃالعربيۃ المعاصرة میں ہے:

"‌مِهَزّ [مفرد]: سرير الطّفل الذي يتحرَّك."

(3/2347، ط: عالم الکتب)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144307100504

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں