بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ماہواری کاخون کپڑوں سے پاک کرنے کے بعد انہی کپڑوں میں نمازاور قرآن پڑ ھنا،عورتوں کے لیے جہاد اکبر کے حصول کاطریقہ


سوال

میرا یہ سوال ہے کہ اگر ماہواری کا نشان کپڑوں پر لگ جائے تو کیا اس کپڑے کو پاک کر کے نماز ،قران پڑھ اور چھو سکتے ہیں؟؟ دوسرا سوال یہ ہے کہ جہاد اکبر کی نیت عورتوں کے  لیے اور اس پر قائم رہنے کا حل یا طریقہ بتادیں!

جواب

1۔اگر ماہواری کا خون کپڑوں پر لگ جائے  تو وہ خون تین دفعہ دھونے سے پاک ہوجائے گا لہذا  ان کپڑوں میں  نماز اور قران  مجید پڑھ سکتے ہیں اوراسی  طرح قرآن مجید  چھو بھی  سکتے ہیں۔

2۔ خواتین کے لیے آپ ﷺ نے’’حج‘‘  کو جہاد قرار دیا ہے،لہذا جہاد کی فضیلت  عورتوں  کو اپنے محرم کے ساتھ حج کرنے سے حاصل ہوگی۔

الدرالمختار میں ہے:

"(وكذا يطهر محل نجاسة) أما عينها فلا تقبل اطهارة (مرئية) بعد جفاف كدم (بقلعها) أي: بزوال عينها وأثرها ولو بمرة أو بما فوق ثلاث في الأصح۔"

( کتاب الطہارۃ ، باب الانجاس 1/ 328،ط:سعید)

صحيح البخاري میں ہے:

"عن عائشة قُلتُ: يا رَسولَ اللَّهِ، ألَا نَغْزُو ونُجَاهِدُ معكُمْ؟ فَقالَ: لَكِنَّ أحْسَنَ  الجِهَادِ  وأَجْمَلَهُ  الحَجُّ، حَجٌّ مَبْرُورٌ، فَقالَتْ عَائِشَةُ:  فلا أدَعُ الحَجَّ بَعْدَ إذْ سَمِعْتُ هذا مِن رَسولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عليه وسلَّمَ".

(کتاب الحج باب حج النساء3/19ط:دار طوق النجاة)

ترجمہ: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول ﷺ! کیا ہم (عورتیں) آپ کے ساتھ جہاد اور لڑائی میں شریک نہ ہوں؟ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: نہیں، البتہ بہترین اور خوب صورت جہاد حج ہے، یعنی مقبول حج۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: چناں چہ  میں حج نہیں چھوڑتی جب سے میں رسول اللہ ﷺ سے یہ بات سنی۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144307200054

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں