بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مہر تیس ہزار مقرر کرنا اور سونا دینے کا وعدہ کرنا


سوال

میری بہن کا ایک جگہ نکاح ہوا، ہمارے خاندان میں مہر پچاس ہزار طے ہوتا ہے، لیکن میری بہن کے سسرال والوں نے کہا کہ تیس ہزار مہر مقرر کر لیں، ہم اس کو سیٹ پہنائیں گے سونے کا، اور سونا مہنگا ہوتا ہے، نکاح کے بعد ایک مہینہ بھی نہیں ہوا کہ طلاق دے دی، اور سونے کا کوئی سیٹ نہیں دیا۔

اب پوچھنا یہ ہے کہ انہوں نے جو بیس ہزار روپے مہر کم رکھا اور کہا کہ ہم سیٹ دیں گے تو اب ان پر مہر کے ساتھ سیٹ دینا لازم ہے یا نہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں مہر مقرر کرتے وقت اگر سونے کو بیس ہزار روپے کا عوض قرار دے کر سونے کو بطورِ مہر ذکر کیا گیا تھا تو شوپر پر لازم ہو گا کہ تیس ہزار روپے نقد کے ساتھ بیس ہزار روپے مالیت کا سونا  بھی بطورِ مہر  ادا کرے اور اگر سونے کے سیٹ کو بیس ہزار کا عوض نہیں بنایا گیا تھا اور اُس کو بطورِ مہر مقرر نہیں کیا گیا تھا تو شوہر پر سونے کے سیٹ کی ادائیگی بطورِ مہر دینا لازم نہیں ہو گی، تاہم  شوہر کو چاہیے  کہ  وعدہ کی پاس داری کرے،  اور اپنی سابقہ بیوی کو   سونے کا سیٹ ادا کرے۔

الفتاوى الهندية (1/ 303):

"و المهر يتأكد بأحد معان ثلاثة: الدخول، والخلوة الصحيحة، وموت أحد الزوجين سواء كان مسمى أو مهر المثل حتى لا يسقط منه شيء بعد ذلك إلا بالإبراء."

الفتاوى الهندية (1/ 309):

"المهر المسمى أنواع ثلاثة ... (ونوع) هو معلوم الجنس والصفة كما لو تزوجها على مكيل أو موزون موصوف في الذمة صحت التسمية ويلزمه تسليمه هكذا في الظهيرية ولو تزوج على كر حنطة مطلقة ولم يصفه فإن شاء أعطى كرا وسطا، وإن شاء أعطى قيمته."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144303100373

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں