اپنی ماہانہ تنخواہ کا 5 فیصد نکال کر اللہ کی راہ میں دینے کی نیت کی ہے، تو کیا یہ رقم مسجد کے امام صاحب یا مؤذن صاحب کو دے سکتے ہیں؟ اور یہ بھی بتادیں کہ ان پیسوں کا صحیح استعمال کہاں کیا جائے؟
صورتِ مسئولہ میں ماہانہ تنخواہ سے پانچ فیصد اللہ کی راہ میں دینے کی صرف نیت کی ہو، زبان سے الفاظ ادا کرکے نذر نہ مانی ہو تو یہ نفلی صدقہ ہے، جسے اللہ کی رضا کے لیے کسی بھی کار خیر ( جیسے کسی کی مدد کرنا، مسجد و مدرسہ کی تعمیر یا فلاحی کام وغیرہ) میں دے سکتے ہیں، نیز مسجد کے امام یا مؤذن کو بھی دے سکتے ہیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144111200118
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن