بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مَہْد نام رکھنا


سوال

نام Mahad "مہد"کے حوالے سے بتائیں، یہ نام رکھنا کیسا ہے؟

جواب

 واضح رہےکہ لفظ  ’’مہد ‘‘  (مَهْد) بچہ کا گہوارہ ( بچوں کا جھولا) ،  نرم وہم وار زمینوغیرہ معانی میں استعمال ہوتاہے، لہذا صورت ِ مسئولہ میں   مذکورہ معانی کے اعتبار سے مہد  نام  رکھنا درست ہے ،البتہ بہتریہ ہے کہ بچوں کا نام انبیاء علیہم السلام اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے نام پررکھاجائے ۔

 (القاموس الوحید، ص:1588، ط:ادارہ اسلامیات)

لسان العرب میں ہے:

" و المهد مهد الصبي و مهد الصبي موضعه الذي يهيأ له و يوطأ لينام فيه و في التنزيل: من كان في المهد صبيا و الجمع مهود و سهد مهد حسن إتباع و تمهيد الأمور تسويتها و إصلاحها."

(3/ 410،ط: دار صادر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144307101489

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں