بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مغرب کے بعد اعتکاف میں بیٹھنے کا حکم


سوال

 رمضان کے آخری عشرہ کے اعتکاف میں مغرب کی نماز کے بعد بیٹھا تو اعتکاف ہو جاۓ گا؟ اگر نہیں تو کیا قضا ہو سکتی ہے؟

جواب

سنت اعتکاف کا وقت رمضان المبارک کی بیسویں تاریخ کو سورج غروب ہوتے ہی شروع ہوجاتا ہے، اس لیے معتکف کو سورج غروب ہونے سے پہلے نیت کرکے اعتکاف کی جگہ میں داخل ہونا ضروری ہے،   اگر بیسویں تاریخ کو  مغرب کی نماز کے بعد اعتکاف شروع کیا  تو یہ مسنون اعتکاف نہیں ہوگا، بلکہ نفلی اعتکاف ہوجائے گااور مسنون اعتکاف  رہ جانے کے بعد  (یعنی شروع ہی نہیں کیا تو) اس  کی قضا نہیں ہے ۔ قضا تب ہوتی ہے جب شروع کرکے توڑ دیا۔

وفي مرقاة المفاتيح :

"قال الطيبي: دل على أن ابتداء الاعتكاف من أول النهار كما قال به الأوزاعي والثوري والليث في أحد قوليه، وعند الأئمة الأربعة أنه يدخل قبل غروب الشمس إن أراد اعتكاف شهر أو عشر وتأولوا الحديث بأنه دخل المعتكف وانقطع وتخلى بنفسه فإنه كان في المسجد يتخلى عن الناس في موضع يستتر به عن أعين الناس كما ورد أنه اتخذ في المسجد حجرة من حصير وليس المراد أن ابتداء الاعتكاف كان في النهار." (6/ 412)

وفي الفتاوى الهندية:

"وينقسم إلى واجب، وهو المنذور تنجيزا أو تعليقا، وإلى سنة مؤكدة، وهو في العشر الأخير من رمضان، وإلى مستحب، وهو ما سواهما، هكذا في فتح القدير". (1 / 211ط:دار الفكر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209201920

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں