اگر مغرب کی نماز میں دوسری رکعت میں شریک ہوں تو پھر بقیہ نمازکس طرح ادا کی جاۓ گی؟
مغرب کی نماز میں اگر ایک رکعت چھوٹ جائے تو امام کے سلام پھیرنے کے بعد خود سلام پھیرے بغیرے کھڑے ہوجائیں اور سب سے پہلے ثناء پڑھیں، پھر اعوذ باللہ اور بسم اللہ پڑھنے کے بعد سورہ فاتحہ اور کوئی سورت پڑھ کر رکوع، قومہ اور سجدہ کریں اور قعدہ میں بیٹھ کر التحیات، درود شریف اور دعا پڑھ کر سلام پھیر لیں۔
الدر المختار وحاشیہ ابن عابدین میں ہے:
"(والمسبوق من سبقه الإمام بها أو ببعضها وهو منفرد) حتى يثني ويتعوذ ويقرأ، وإن قرأ مع الإمام لعدم الاعتداد بها لكراهتها مفتاح السعادة (فيما يقضيه) أي بعد متابعته لإمامه، فلو قبلها فالأظهر الفساد، ويقضي أول صلاته في حق قراءة، وآخرها في حق تشهد؛ فمدرك ركعة من غير فجر يأتي بركعتين بفاتحة وسورة وتشهد بينهما."
(کتاب الصلاۃ،باب الامامۃ،ج1،ص596،ط؛سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144503101190
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن