بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مغرب کی اذان کے بعد وقفہ دینے کا حکم


سوال

۔ مغرب کی آذان کے بعد کسی بھی عذر کی وجہ سے جماعت میں وقفہ دینا کیسا ہے ؟۔اگر کسی نے غلطی سے امام کی اقتداء میں قاعدے میں التحیات اور درود کے بعد کوئی دعا اردو میں پڑھ لی تو اس کی نماز کا کیا معاملہ ہے ؟۔ بغیرآستینوںوالی شرٹ یا آدھی آستین والی شرٹ میں نماز ہوجاتی ہے ؟

جواب

1۔ صورت مسئولہ میں اذان مغرب اور جماعت میں اتنی تاخیر بلا کسی کراہت کے جائز ہے کہ مؤذن اذان خانے سے اقامت کی جگہ پر آئے اس سے زیادہ تاخیر بغیر عذر کے مکروہ ہے، عذر ہے تو کوئی حرج نہیں۔ 2. تشہد کے بعد اگر اردو میں دعا مانگ لی تو نماز کراہت تحریمہ کے ساتھ اداء ہوئی وقت میں نماز کا اعادہ کیا جائے 3 ۔ قرآن کریم میں نماز کی ادائیگی کے وقت مکمل لباس اختیار کرنے کا حکم آیا ہے اور نماز جیسی عبادت کا تقاضہ ہے کہ ،اللہ تعالیٰ کے سامنے ایسی ہیئت اختیار کی جائے جو عاجزی پر دلالت کرنے والی ہو ،بغیر آستینوں یا آدھی آستینوں والی شرٹ میں یہ دونوں امور مفقود ہیں اس لیے اس میں نماز مکروہ ہے ،ہاں بغیر آستین والی شرٹ میں کراہت زیادہ ہے .


فتوی نمبر : 143101200052

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں