اگر کسی سے مغرب کی نماز چھوٹ جائے تو نماز کی ساری رکعات میں ملنے کا طریقہ ارسال فرمائیں!
1- اگر امام کے ساتھ نماِ مغرب میں شامل ہونے کی صورت میں کسی کی ایک رکعت چھوٹ جائے تو وہ امام کے سلام پھیرنے کے بعد کھڑا ہوکر ثناء، تعوذ، تسمیہ، سورہ فاتحہ اور کوئی سورت پڑھ کر رکوع، سجدہ اور قعدہ کرکے نماز مکمل کرلے۔
2- اگر مغرب کی نماز میں کسی کی دو رکعت رہ جائیں تو امام کے سلام پھیرنے کے بعد وہ پہلی رکعت نمبر 1 کے تحت بیان کردہ طریقے کے مطابق پڑھ کر قعدہ کرے اور قعدے میں التحیات پڑھنے کے فورًا بعد کھڑا ہوجائے، اور دوسری رکعت میں بسم اللہ، سورۂ فاتحہ اور سورت پڑھ کر بقیہ نماز حسبِ معمول پوری کرے۔
3- کوئی شخص مغرب کی نماز میں امام کے ساتھ تیسری رکعت کا رکوع ہوجانے کے بعد شامل ہو تو امام کے سلام پھیرنے کے بعد وہ پوری نماز اسی طرح پڑھے، جیسے مغرب کی تین رکعات انفرادی طور پر پڑھی جاتی ہیں۔
فتاوی شامی میں ہے (1/596،597):
(وَالْمَسْبُوقُ مَنْ سَبَقَهُ الْإِمَامُ بِهَا أَوْ بِبَعْضِهَا وَهُوَ مُنْفَرِدٌ) حَتَّى يُثْنِيَ وَيَتَعَوَّذَ وَيَقْرَأَ، وَإِنْ قَرَأَ مَعَ الْإِمَامِ لِعَدَمِ الِاعْتِدَادِ بِهَا لِكَرَاهَتِهَا مِفْتَاحُ السَّعَادَةِ (فِيمَا يَقْضِيهِ) أَيْ بَعْدَ مُتَابَعَتِهِ لِإِمَامِهِ، فَلَوْ قَبِلَهَا فَالْأَظْهَرُ الْفَسَادُ، وَيَقْضِي أَوَّلَ صَلَاتِهِ فِي حَقِّ قِرَاءَةٍ، وَآخِرَهَا فِي حَقِّ تَشَهُّدٍ؛ فَمُدْرِكُ رَكْعَةٍ مِنْ غَيْرِ فَجْرٍ يَأْتِي بِرَكْعَتَيْنِ بِفَاتِحَةٍ وَسُورَةٍ وَتَشَهُّدٍ بَيْنَهُمَا، وَبِرَابِعَةٍ الرُّبَاعِيِّ بِفَاتِحَةٍ فَقَطْ، وَلَا يَقْعُدُ قَبْلَهَا (إلَّا فِي أَرْبَعٍ) فَكَمُقْتَدٍ أَخَذَهَا ... وَفِي الْفَيْضِ عَنْ الْمُسْتَصْفَى: لَوْ أَدْرَكَهُ فِي رَكْعَةِ الرُّبَاعِيِّ يَقْضِي رَكْعَتَيْنِ بِفَاتِحَةٍ وَسُورَةٍ ثُمَّ يَتَشَهَّدُ ثُمَّ يَأْتِي بِالثَّالِثَةِ بِفَاتِحَةٍ خَاصَّةٍ عِنْدَ أَبِي حَنِيفَةَ. وَقَالَا: رَكْعَةٌ بِفَاتِحَةٍ وَسُورَةٍ وَتَشَهُّدٍ ثُمَّ رَكْعَتَيْنِ أُولَاهُمَا بِفَاتِحَةٍ وَسُورَةٍ وَثَانِيَتُهُمَا بِفَاتِحَةٍ خَاصَّةٍ اهـ. وَظَاهِرُ كَلَامِهِمْ اعْتِمَادُ قَوْلِ مُحَمَّدٍ."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144203200855
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن