ہماری مسجد میں مغرب کی نماز میں امام صاحب نے دو رکعت پر ہی سلام پھیر دیا ، بعد میں تھوڑی سی پوچھ تاچھ کےبعد معلوم ہوا کہ دو ہی رکعت ہوئی ، لہذا امام صاحب نے دوبارہ نماز شروع کی ، اب اس دوسری جماعت میں دوسرے نئے مقتدی شامل ہو گئے ، اب نماز مکمل ہونے کے بعد ایک صاحب نے دوسری جماعت میں شامل ہونے والے مقتدیوں سے نماز کا اعادہ کروایا ، یہ کہتے ہوئے کہ یہ جماعت پہلی جماعت کا اعادہ ہے؛ لہذا دوسری جماعت میں شامل ہونے والوں کی نماز نہیں ہوئی، تو کیا یہ اعادہ کروانا صحیح ہے؟ یا ان کی نماز ہوگئی؟؟ مفصل جواب مرحمت فرمائیں۔
صورت ِ مسئولہ میں چوں کہ پہلی نماز مکمل نہ پڑھنے کی وجہ سے باطل ہوگئی تھی ؛لہذا دوسری جماعت میں جو لوگ امام کے ساتھ شریک ہوئے ان کی نماز درست ہوگئی تھی ،اس کے اعادہ کی ضرورت نہیں تھی ۔
حاشیۃ الطحطاوی علی مراقی الفلاح میں ہے :
"والمختار أن المعادة لترك واجب نفل جابر والفرض سقط بالأولى لأن الفرض لا يتكرر."
(کتاب الصلاۃ،فصل فی بیان واجب الصلاۃ،ص:248،دارالکتب العلمیۃ)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144506101203
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن