بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

مغرب اور عشاء کی نماز مغرب کے وقت میں جمع کرکے پڑھنا


سوال

ہم سفر میں ہوں اور مغرب کی نماز کا وقت ہوجائے،تو کیا ہم مغرب اور عشاء کی دو نمازیں ایک ساتھ پڑھ سکتے ہیں؟  جب کہ عشاء کی نماز کا ابھی وقت بھی داخل نہیں ہوا ہو  اور ہمارا سفر بھی ختم ہونے والا ہو، یعنی اس جگہ سے صرف پچاس کلو میٹر کے فاصلے پر گھر ہو؟

جواب

واضح رہے کہ کسی نماز کو اپنے وقت سے پہلے پڑھنا یا دو نمازوں کو ایک ساتھ جمع کرکے ایک نماز کے وقت میں پڑھنا جائز نہیں ہے، لہٰذا صورتِ مسئولہ میں آپ عشاء کا وقت داخل ہونے سے پہلے عشاء کی نماز مغرب کی نماز کے ساتھ نہیں پڑھ سکتے، ایسا کرنا جائز نہیں ہے۔مغرب کی نماز اپنے وقت میں اور عشاء کی نماز اپنے وقت میں پڑھی جائے گی۔

فتاویٰ شامی میں ہے:

"يشترط ‌لصحة ‌الصلاة دخول الوقت واعتماد دخوله كما في نور الإيضاح وغيره."

(كتاب الصلاة، ج:١، ص:٣٧٠، ط:سعيد)

فتاویٰ ہندیہ میں ہے:

''ولا يجمع بين الصلاتين في وقت واحد لا في السفر ولا في الحضر بعذر ما عدا عرفة والمزدلفة."

(كتاب الصلاة،الباب الأول في مواقيت الصلاة وما يتصل بها،الفصل الأول في أوقات الصلاة، ج:١، ص:٥٢، ط:رشيدية)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144504102468

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں