بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مغرب اور عشاء کے درمیان نوافل


سوال

 مجھے مغرب اور عشاء کے  درمیان نفل نماز کا پتا کرنا ہے!

جواب

بصورتِ  مسئولہ مغرب کی نماز  کی سنتوں کے بعد نوافل پڑھنا جس کو  صلاۃ الاوّابین  کہتے  ہیں، مستحب ہے، جس کی کم سے کم تعداد  چھ ہے، اور زیادہ سے زیادہ بیس رکعت ہے، مختلف احادیث میں صلوۃ الاوابین پڑھنے والوں کے  لیے بڑی فضیلتیں مذکور ہیں، جیسے کہ حدیث شریف میں ہے:

"عن أبي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «من صلى بعد المغرب ست ركعات لم يتكلم فيما بينهن بسوء عدلن له بعبادة ثنتي عشرة سنةً»."

(سنن الترمذى، باب ماجاء فى فضل التطوع وست ركعات بعد المغرب، رقم الحديث:435، ج:2، ص:299، ط:مطبعة مصطفى)

"حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آپﷺ نے فرمایا:جو شخص مغرب کی نماز کے بعد چھ رکعتیں اس طرح پڑھے کہ ان کے درمیان کوئی بری بات زبان سے نہ نکالے تو یہ چھ رکعات اس کے لیے بارہ سال کی عبادت کے برابر شمار ہوں گے۔"

لہٰذا مذکورہ فضیلت حاصل کرنی ہو تو مغرب کی سنتوں کے متصل بعد دنیاوی امور سے متعلق بات چیت کیے بغیر چھ رکعت پڑھ لینی چاہییں۔ باقی  کسی دنیاوی کام میں مشغول ہونے کے بعد یا عشاء سے  پہلے سننِ غیرمؤکدہ کے  طور  پر بھی  نوافل   پڑھے جاسکتے ہیں۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144208200378

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں