نماز میں مغرب کی نماز کے دو فرض پڑھ کے تیسری رکعت کے لیے کھڑا ہوا تو عشاء کی اذان کی آواز ائی تو میری مغرب کی نماز ہو جائے گی یا نہیں؟
صورتِ مسئولہ میں مغرب کی نماز ہوگئی، البتہ اگر مغرب کے وقت میں شروع کی تھی تو ادا شمار ہوگی، اور اگر عشاء کا وقت داخل ہونے کے بعد شروع کی تھی تو قضا کے طور پر ہو گئی۔ بہر صورت اسے لوٹایا نہیں جائےگا۔ نیز واضح ہو کہ مغرب کی نماز کا وقت عشاء کا وقت داخل ہونے سے پہلے تک ہوتا ہے، عشاء کی اذان تک نہیں اور عشاء کی اذان عام طور پر عشاء کا وقت داخل ہونے کے کچھ دیر بعد دی جاتی ہے۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1 / 401):
"وتجتمع أيضًا في الوقت بالنسبة إلى صلاة الصبح والجمعة والعيدين، فإنه يشترط في ابتدائها وانتهائها وحالة البقاء، حتى لو خرج قبل تمامها بطلت. وينفرد شرط الانعقاد عن شرط الدوام وعن شرط البقاء في الوقت بالنسبة إلى بقية الصلوات فإنه شرط انعقاد فقط إذ لا يشترط دوامه ولا وجوده حالة البقاء".
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2 / 63):
"ثم نقل عن المحيط أن ما في الوقت أداء والباقي قضاء، وذكر ط عن الشارح في شرحه على الملتقى ثلاثة أقوال، فراجعه". فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144108201101
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن