بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

21 شوال 1445ھ 30 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

میثم اور میسم نام رکھنا


سوال

وضاحت کردیں کہ دو ناموں میں سے  کون سا صحیح ہے ’’میسم‘‘ یا ’’میثم‘‘؟

جواب

"میثم" (میم کے زیر، ی کے سکون اور ث کے زبر)  کے ساتھ صحابی رسول  صلی اللہ علیہ وسلم  کا نام ہے۔ اور  "میسم" (میم کے  زیر اور س پر زبر کے ساتھ ) کا معنی  " حسن و جمال " ہے؛ لہٰذا یہ دونوں نام رکھنا  درست ہے۔

البتہ میثم  (میم کے زیر، ی کے سکون اور ث کے زبر) کے ساتھ نام رکھنا زیادہ بہتر ہے؛ اس لیے کہ یہ ایک صحابی رضی اللہ عنہ کا نام بھی ہے۔ 

معرفۃ الصحابہ میں ہے:

"حدثنا عبد الله بن محمد، ثنا ابن أبي عاصم، ثنا محمد بن عبد الرحيم صاعقة، ثنا زكريا بن عدي، ثنا عبد الله بن عمرو، عن زيد بن أبي أنيسة، عن عمرو بن مرة، عن عبد الله بن الحارث، ثنا ميثم رجل من أصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم  قال: "بلغني أن الملك يغدو براية مع أول من يغدو إلى المسجد، فلايزال بها معه حتى يرجع يدخل بها منزله، وإن الشيطان يغدو برايته إلى السوق مع أول من يغدو، فلايزال بها حتى يرجع فيدخلها منزله".

(معرفة الصحابة المؤلف: أبو نعيم أحمد بن عبد الله بن أحمد بن إسحاق بن موسى بن مهران الأصبهاني (المتوفى : 430هـ)ج: 5/ صفحہ: 2649، ط:دار الوطن للنشر - الرياض) ومصباح اللغات(ص:946،ط: اداۃ العلم)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144202201412

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں