چچاکی اولاد نہیں ہے،دو بیویاں ہیں والدین اور بھائی حیات نہیں ہیں، ایک سگے بھائی کی پانچ بیٹیاں اور ایک بہن حیات ہے کیا بھتیجیاں وراثت میں حقدار ہیں؟
صورتِ مسئولہ میں چچا کی میراث اس کی دوبیواؤں اور ایک بہن کےدرمیان تقسیم ہوگی بھتیجیوں کو کچھ نہیں ملےگا۔
فتاوی شامی میں ہے:
"توريث ذوي الأرحام (هو كل قريب ليس بذي سهم ولا عصبة) فهو قسم ثالث حينئذ (ولا يرث مع ذي سهم ولا عصبة سوى الزوجين) لعدم الرد عليهما (فيأخذ المنفرد جميع المال)."
(کتاب الفرائض،باب توریث ذوی الارحام،ج:6،ص:791،ط:سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144401100094
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن