مدرسہ کے بچہ کی کفالت کاکیاحکم ہے؟
انفاق فی سبیل اللہ اور صدقہ بذاتِ خود بہت فضائل اور فوائد کا حامل نیک عمل ہے، پھر اگر اشاعتِ دین کے سلسلے میں خرچ کیا جائے تو عام صدقہ و خیرات سے اس کا اجر دو چند ہوجاتاہے، ایک صدقے کا اجر دوسرا اشاعتِ دین کا ثواب؛ لہٰذا ضرورت مند دینی طالب علم کی کفالت باعثِ اجر و ثواب ہونے کے ساتھ ساتھ کفیل کے لیے صدقہ جاریہ ہوگی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144107201068
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن