بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مدرسہ کے طالب علم کی کفالت کرنا


سوال

مدرسہ کے بچہ کی کفالت کاکیاحکم ہے؟

جواب

انفاق فی سبیل اللہ اور صدقہ بذاتِ خود بہت فضائل اور فوائد کا حامل نیک عمل ہے، پھر اگر اشاعتِ دین کے سلسلے میں خرچ کیا جائے تو عام صدقہ و خیرات سے اس کا اجر دو چند ہوجاتاہے، ایک صدقے کا اجر دوسرا اشاعتِ دین کا ثواب؛ لہٰذا ضرورت مند دینی طالب علم کی کفالت باعثِ اجر و ثواب ہونے کے ساتھ  ساتھ  کفیل کے لیے صدقہ جاریہ ہوگی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144107201068

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں