اگر مذی نکل جائے تو پاکی کس طرح حاصل کریں اور کیا حکم ہے؟
اگر مذی جسم سے نکل جائے چاہے شہوت کے وقت نکل جائے، یا شہوت کے بعد، یا بلاشہوت نکل جائے، اس کے نکلنے سے صرف وضو ٹوٹتا ہے، غسل فرض نہیں ہوتا،اس لیے صرف استنجا کرکے وضو کرناکافی ہے،اور کپڑے کے اگر کسی حصے پر لگ جائے تو اتنی جگہ کو دھو لیں۔
بخاری شریف میں نبی علیہ الصلاۃ والسلام کا ارشاد ہے:
"عن علي قال: كنت رجلًا مذاءً فأمرت رجلًا أن يسأل النبي صلى الله عليه و سلم لمكان ابنته، فسأل، فقال: توضأ واغسل ذكرك."
(أخرجه البخاري في «باب غسل المذي والوضوء منه» (1/ 105) برقم، ط: الهند)
فتاوى ہندیہ میں ہے:
"المذي ينقض الوضوء."
( كتاب الطهارة، الباب الأول في الوضوء، الفصل الخامس في نواقض الوضوء، (1/ 10)،ط. رشيديه)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144311100565
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن