اس مسئلہ کے بارے میں شریعت میں کیا حکم ہے کہ مدرسہ کی کتابوں کو لے کر گھر میں رکھ سکتا ہوں؟
صورت مسئولہ میں اگر مدرسہ کی کتابیں مدرسے کے لیے وقف ہیں، اور واقفین کی جانب سے مدرسہ سے باہر لے جانے کی اجازت نہیں تو مدرسہ سے باہر گھر لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی، اور اگر واقفین کی جانب سے گھر لے جانے کی اجازت ہے، تو اس صورت میں مدرسہ کی انتظامیہ کی اجازت سے گھر لے جانے کی اجازت ہوگی۔
فتاوی شامی میں ہے:
"شرط الواقف كنص الشارع، أي في المفهوم والدلالة ووجوب العمل به."
( کتاب الوقف،433/4، ط: سعید)
وفيه أيضاً:
"صرحوا بأن مراعاة غرض الواقفين واجبة."
( کتاب الوقف، مطلب مراعاۃ غرض الواقفین واجب، 445/4، ط:سعيد)
البحرالرائق میں ہے:
"وجوب اتباع شرط الواقف على الناظر."
(كتاب الزكاة، باب مصرف الزكاة، دفع الزكاة بتحر فبان أنه غني أو هاشمي أو كافر أو أبوه أو ابنه،266/2، ط:دار الكتاب الإسلامي)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144507101299
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن