بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مدرسہ میں اسکول کے مضامین کی فیس کا مصرف


سوال

ایک مدرسہ ہے اس میں بچوں کو سکول پڑھانے کی فیس لی جاتی ہے،  اب پوچھنا یہ ہے کہ یہ فیس کی رقم مدرسہ  کے منتظمین کہاں کہاں خرچ کرسکتے ہیں؟ نیز مدرسہ  کے سالانہ جلسہ  کے انتظامات  کے لیے فیس کی رقم خرچ کرسکتے ہیں؟

جواب

بچوں سے تعلیمی فیس لینا درست ہے،  اور  اس فیس کو    انتظامیہسالانہ   جلسہ کے  انتظامات  میں خرچ کرسکتی ہے۔

الموسوعة الفقهية الكويتية (1/ 302):

"أنه لا خلاف في جواز الاستئجار على تعليم العلوم سوى العلوم الدينية البحتة، حتى و لو كانت وسيلةً و مقدمةً للعلوم الشرعية، كالنحو و البلاغة و أصول الفقه، و مثل ذلك يقال في الحرف و الصنائع.

و إذا كان العقد على مدة معلومة استحق الأجر عن هذه المدة، وصحت الإجارة، اتفاقًا."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144207200678

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں