بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مادہ روبوٹ کی آواز کا حکم


سوال

مادہ روبوٹ کی آواز سننے یا سنانے کاکیا حکم ہے؟

جواب

واضح رہے کہ روبوٹ میں اگر کسی جان دار کی حکایت ہو، مثلاً چہرہ ہو تو ایسا روبوٹ مجسمہ کے حکم میں ہے اور اسے بنانا ناجائز ہے اور اس کی آمدنی بھی حلال نہیں۔ اور اگر روبوٹ میں جان دار کی حکایت نہ ہو، تو اس صورت میں روبوٹ بنانا جائز ہے اور اس کی آمدنی بھی حلال ہے۔باقی اس میں مادہ روبوٹ  کی آواز کی تفصیل یہ  ہےکہ اگر اس کے اندر عورت کی آواز محفوظ ہو  مگر ضرورت سے اس کا سننا ہوتو جائز ہے اورکوئی شرعی ضرورت نہ ہو  بلکہ محض لذت کے لیے سناجائے تو ناجائز ہوگا۔

فتاوی شامی میں ہے:

"و ظاهر كلام النووي في شرح مسلم: الإجماع على تحريم تصوير الحيوان، و قال: وسواء صنعه لما يمتهن أو لغيره، فصنعته حرام بكل حال؛ لأن فيه مضاهاة لخلق الله تعالى، وسواء كان في ثوب أو بساط أو درهم وإناء وحائط وغيرها اهـ".

 ( كتاب الصلاة، مطلب: مكروهات الصلاة، 1/647، ط: سعيد)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144407101822

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں