بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

مادہ جانور میں انجکشن کے ذریعہ مادہ منویہ منتقل کرنا


سوال

انجکشن کے ذریعے سے جانور کو حاملہ کرنے کا کیا حکم ہے؟

جواب

جانوروں کی افزائش نسل کے  فطری طریقہ( یعنی نرومادہ کی جفتی ) کو ترک کرکے غیر فطری طریقہ ( انجیکشن سے مادہ منویہ مادہ جانور کے رحم میں منتقل کرنا) اختیار  کرنا  شرعا ممنوع نہیں، اور مذکورہ طریقہ سے پیدا شدہ جانور(  جسے جرسی جانور کہا جاتا ہے)، کے حلال یا حرام ہونے کا مدار ماں  کے حلال یا حرام ہونے پر ہے، پس اگر جرسی جانور کی ماں حلال جانوروں میں سے ہو تو جرسی جانور بھی حلال ہوگا، اور اگر ماں حرام ہو  تو جرسی جانور بھی حرام ہوگا۔

بدائع الصنائع في ترتيب الشرائعمیں ہے:

"ليعلم أن حكم الولد حكم أمه في الحل والحرمة دون الفحل."

(كتاب الذبائح والصيود، المأكول وغير المأكول من الحيوانات، ٥ /٣٨، ط: دار الكتب العلمية)

مَجمع الأنهُر في شرح ملتقَى الأبحُرمیں ہے:

"لأن المعتبر في الحل والحرمة الأم فيما تولد من مأكول وغير مأكول."

(كتاب الذبائح، فصل فيما يحل أكله وما لا يحل، ٢ / ٥١٣، ط: دار إحياء التراث العربي، بيروت)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144506100881

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں